زيدى فرقه اور امام زید بن علی رحمۃ اللہ علیہ

0

فرقه زيديه اور  امام زید بن علی رحمۃ اللہ علیہ

تعارف و نظريات

نام و نسب:۔

            نام: زید’ والد کا نام: علی زین العابدین’ کنیت: ابو عبد اللہ ہے۔نسب نامہ اس طرح ہے: زید بن علی بن حسین بن علی بن ابی طالب الہاشمی۔ کہتے کہ آپ کی والدہ ام ولد تھیں۔

تاریخ پیدائش:۔

            امام زید بن علی ۸۰ھ میں پیدا ہوئے۔

ابتدائی تعلیم :۔

            آپ نے چونکہ ایک علمی گھرانے میں آنکھ کھولی اس لئے ابتدائی تعلیم اپنے گھرانے میں حاصل کئے۔ آپ نے جن اساتذہ و شیوخ سے استفادہ علم کیا ان میں آپ کے والد زین العابدین علی بن حسین’ محمد باقر’ ابان بن عثمان’ عروہ بن زبیر اور عبید اللہ بن رافع مشہور ہیں۔

دور ابتلاء و شہادت:۔

            آپ      رحمة الله عليه    ۱۲۱  ھ میں اس وقت کے حاکم ہشام بن عبد الملک سے تنگ آ کر اپنے ہمنوا تلاش کرنے لگے۔ آپ کی اس تلاش و جستجو کی بدولت ہزاروں لوگ آپ کے ساتھ دینے پر آمادہ ہوگئے چنانچہ یکم          صفر    ۱۲۲ ھ     كو چالیس ہزار کوفیوں کے ساتھ ہشام سے مقابلہ کرنے کے لئے میدان میں نکل آئے مگر عین موقع جنگ میں کوفیوں نے آپ کا ساتھ چھوڑ دیا اور آپ سے علٰحدہ ہو گئے۔

            مؤرخین کے مطابق امام زید بن علی نے سلطنت ہشام میں خلافت کا دعویٰ کیا تھا بہت سے لوگوں نے آپ کی بیعت کر لی تھی مدائن’ بصرہ’ واسط’ موصل’ خراسان’ رے’ جرجان کے علاوہ صرف کوفہ کے ۱۵ ہزار افراد ان میں شامل تھے مگر جب یوسف ثقفی ان کے مقابلہ میں آیا تو یہ سب لوگ انہیں چھوڑ کر بھاگ گئے آپ نے ان بھاگنے والوں سے کہا ‘‘رفضتمونا الیوم’’ یا ‘‘رفضتمونی’’ یعنی آج تم لوگوں نے ہم کو چھوڑ دیا یا تم نے میرا ساتھ چھوڑ دیا۔ اس دن سے ان کوفیوں کے لئے ‘‘رافضی’’ کہاجاتا ہے۔

آپ اس جنگ میں شدید زخمی ہوئے آپ کے خادموں نے آپ کو اٹھا کر ایک مکان میں پہنچا دیا۔ زخم کاری تھا لہٰذا کافی علاج معالجہ کے باوجود جانبر نہ ہو سکے اور شہید ہو گئے۔ شہادت کے وقت آپ کی عمر ۴۲ سال تھی۔

فرقہ زیدیہ اور ان کے نظریات:۔

            حضرت زید بن علی کی طرف منسوب یہ فرقہ ‘‘زیدیہ’’ کہلاتا ہے۔ یہ شیعوں کا ایک فرقہ ہے مگر ان اور دوسرے اہل تشیعوں میں کافی فرق ہے۔

*          یہ فرقہ حضرت زین العابدین علی بن حسین کی امامت کے بعد ان کے بیٹے زید کو امامت کا حقدار سمجھتے ہیں اور پانچویں امام ’ امام محمد باقر کے بجائے امام زید بن علی کو قرار دیتے ہیں۔ ان کے بعد خلافت اولاد فاطمہ کا حق ہے۔

*          خلفاء راشدین کے بارے میں اس فرقہ کا نظریہ معتدل ہے۔ یہ خلافاء ثلاثہ کی خلافت کو برحق مانتے ہیں۔

*          ان کے نزدیک افضل کی موجودگی میں مفضول کی امامت جائز ہے۔

*          زیدیہ کے نزدیک ایک گناہ کبیرہ کا مرتکب ابدی جہنمی ہے تاوقتیکہ وہ توبۃ النصوح نہ کرے۔

*          یہ فرقہ اہل سنت و الجماعت سے نظریاتی طور پر کافی قریب ہے۔

فقہی تدوین:۔

            شیعہ زیدیہ کی مشہور کتاب کا نام ‘‘المجموع’’ ہے جو امام زید بن علی سے روایت شدہ احادیث و فتاویٰ پر مشتمل ہے۔ ان کی ایک اور کتاب ‘‘الروض التفسیر’’ ہے جو شرف الدین حیسمی کی تصینف ہے۔ ان کے مشہور مجتہدین درج ذیل ہیں: حسن بن صالح’ حسن بن زید’ قاسم بن ابراہیم علوی’ یحییٰ اور ابو جعفر مرادی۔

            زیدیہ کا مرکز یمن ہے ’ علاوہ ازیں یہ فرقہ عرب کے بعض دیگر علاقوں میں بھی پایا جاتاہے

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں (0)